بنگلورو،15؍اکتوبر( پریس ریلیز؍ایس او نیوز) سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI) کی جانب سے آسام NRCفہرست میں 40لاکھ شہریوں کے نام حذف کئے جانے کے خلاف گزشتہ 2ستمبر 2018کو نئی دہلی میں ایک ملک گیر مہم کا آغاز کیا تھا۔ مہم کے حصے کے طور پر راجستھان، کولکاتہ، اتر پردیش میں احتجاجی مظاہرے اور عوامی اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر ریاست کرناٹک بنگلور شہر میں "راج بھون مارچ"کا انعقاد کیا گیا ۔ راج بھون مارچ سے قبل بنگلور شہر کے ٹاؤن ہال میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ ایس ڈی پی آئی ریاستی صدر الیاس محمد تمبے نے احتجاجی مظاہرے اور مارچ کی قیادت کی۔ احتجاجی مظاہرے کے دوران انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ NRCفہرست کے نام پر اپنے ہی ملک کے شہریوں کے ساتھ ہورہے اس ناانصافی کی ایس ڈی پی آئی سخت مذمت کرتی ہے۔ حکومت کا یہ اقدام خطرناک اور تشویشناک ہے کہ حکومت نے اپنے ہی ملک کے شہریوں کو ہی در انداز ، مہاجر اور غیر ملکی قراردیکر ان کی شہریت اور زندگیوں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ ناقص NRCڈرافٹ سے پورے آسام میں اور پڑوسی ریاستوں میں شدید انسانی بحران پیدا ہوگا ۔لہذا حکومت کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر NRCفہرست کو واپس لے اور آسام کے 40لاکھ افراد کی شہریت کو پہلے کی طرح بحال کیا جائے۔ ایس ڈی پی آئی قومی سکریٹری الفانسو فرانکو، یس ڈی پی آئی ریاستی جنرل سکریٹری عبدالحنان اور ریاض فرنگی پیٹ نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں ریاستی سکریٹری اشرف، افسر کوڈلی پیٹ ،بنگلور ضلعی صدر محمد شریف ، جنرل سکریٹری مزمل پاشاہ، محبوب پاشاہ اور بنگلور ضلعی ورکنگ کمیٹی اراکین سمیت ہزاروں پارٹی کارکنان شریک ہے۔ راج بھون مارچ ( ریلی )کے اختتام میں ایس ڈی پی آئی ریاستی لیڈران کی ایک وفد نے ریاستی گورنر کے دفتر کے توسط سے NRCفہرست کو واپس لینے کے مطالبے پر مشتمل ایک میمورینڈم صدر ہند کے نام ارسال کیا۔